حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام شيخ احمد مروی نے آستان قدس رضوی کی علمی وثقافتی ارگنائزیشن کے نئے سربراہ کے نام جاری کئے گئے حکمنامے میں کہا ہے کہ آستان قدس رضوی کی اہم ترین ذمہ داری؛ علمی، دینی اور ثقافتی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے لوگوں کو قرآنی تعلیمات،اہلبیت اطہار(ع) اورحضرت امام علی رضا علیہ السلام کی سیرت طیبہ کی روشنی میں کمال کی طرف راہنمائی کرنا اور علمی و ثقافتی و دینی شعبہ میں ماہر افراد کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے ملکی سطح پر اور پورے عالم اسلام میں امام رضاؑ اور اہلبیت اطہار(ع) کے گرانقدر فرامین اور تعلیمات کو فروغ دینا ہے۔
اسی حکم نامہ میں آیا ہے کہ : چونکہ آپ علمی و عملی میدان میں درخشاں کارنامے کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک انقلابی اور ذمہ دار فرد ہیں اس لئے آپ کو آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی ارگنائزیشن کا نیا سربراہ مقرر کرتا ہوں۔
امید ہے کہ نئے علمی نظریات کی پیداوار و فروغ میں مددد ینے کے لئے باہمی تعاون ، ہم آہنگی اور متعلقہ ادارے و آستان قدس رضوی کے ذیلی شعبوں اور انسٹیٹیوٹس کی علمی،ثقافتی اور تحقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لائيں گے اور زائرین کی معلومات میں اضافے کے لئے زمین ہموار کرنے کے ساتھ ساتھ ایران اور عالم اسلام کی سطح پر بہترین علمی مذہبی اور ثقافتی خدمات کو موثر طریقے سے انجام دینے کے لئے اقدامات انجام دیں گے تاکہ ایران اور دنیا کے دیگر ملکوں میں رہنے والے تشنگان علم و معرفت کی پیاس تعلیمات اہلبیت اطہار سے بجھائی جاسکے اور اس میدان میں آستان قدس رضوی کے علمی وثقافتی مشن کو بین الاقوامی سطح پر کامیاب بنایا جاسکے۔
قبل ازیں آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی ارگنائزیشن کے سبکدوش ہونے والے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمد حسن مہدوی مہر کو آستان قدس رضوی کے متولی کے حکم سے علمی و ثقافتی کونسل کا رکن مقرر کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالحمید طالبی امام صادقؑ یونیورسٹی اور خوارزمی یونیورسٹی کے فارغ التحصیل اور یونیورسٹی کے اکیڈمک کونسل کے ممبر تھے۔